دور حاضر میں جہاں نئی نئی چیزوں کا استعمال تیزی سے بڑھتا جا رہا ہے وہاں ان سے پیدا ہونے والی پیچیدگیاں نہ صرف ذیابیطس اور دل کی بیماریوں کا باعث بن رہی ہیں بلکہ جسم کی بگڑتی ساخت کی وجہ سے بھی لوگ ذہنی تناؤ کا شکار ہیں کیوں کہ پیٹ کی چربی جسم پر سب سے نمایاں ہوتی ہے جبکہ وزن بڑھنے میں بھی سب سے زیادہ کردار ادا کرتی ہے۔ اس کیفیت نے جہاں دوسرے ترقی یافتہ ممالک میں خواتین و حضرات اور بچوں تک کو اپنا ہدف بنایا ہے وہیں بطورِ خاص امریکا میں مقیم افریقی نسل کی (افریکن امریکن) خواتین اس سے شدید طور پر متاثر ہیں۔ لیکن موٹا پے کی بیماری پر آسان گھریلو نسخوں اور احتیاطی تدابیر سے بہ آسانی قابو پایا جاسکتا ہے۔
ورزش
دن کی ابتداء اگر صبح کی ٹھنڈی اور تازہ ہوا میں ورزش سے کی جائے تو انسان ذہنی نشوونما کے ساتھ ساتھ پورا دن چست اور تھکن سے دور رہتا ہے۔ صبح سویرے اٹھنا مذہبی اعتبار سے بھی مفید ہے جب کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ صبح سویرے ورزش کرنے سے تازہ ہوا اور سورج کی روشنی کی وجہ سے ہمیں نہ صرف توانائی ملتی ہے بلکہ ہمارا ذہنی تناﺅ کم ہونے سے ہم خوش رہتے ہیں۔
میٹھی اشیاء سے دوری
اکثر لوگ زیادہ میٹھا کھانے کے شوقین ہوتے ہیں اورمشروبات، چائے اور کافی میں میٹھا استعمال کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ خصوصاً مٹھائی کھانے والوں میں پیٹ کی چربی زیادہ بڑھنے کے امکانات ہوتے ہیں۔ اگر لوگ چینی (شکر) اور دیگر میٹھی چیزوں کا استعمال کھانے میں کم کردیں تو اُس سے پیٹ کم ہونا شروع ہوجاتا ہے۔
چاق و چوبند رہنا
انسان کو ہمیشہ اپنے آپ کو جسمانی کاموں میں مصروف رکھنا چاہیے کیوں کہ جسمانی سرگرمیوں اور مشقت کی وجہ سے جسم میں چربی پگھلنے کا عمل تیز ہوجاتا ہے۔ وہ لوگ جو زیادہ دیرکرسی پر بیٹھے اپنے کاموں میں مصروف رہتے ہیں، انہیں چاہیے کہ کرسی چھوڑ کر اپنی جگہ بدلیں اور جسم کو حرکت میں لائیں۔
No comments:
Post a Comment